ترقی یافتہ دور اور ہر پل تغیر پذیر زندگی نے انسان کے رہن سہن کو مکمل طور پر بدل دیا ہے۔ آج انسان مکمل طور پر ڈیجیٹل طرزپر زندگی گزارنے کا عادی ہوگیا ہے۔ گھروں میں چھوٹی سے چھوٹی چیز سے لے کر بڑے آلات تک سب کچھ ٹیکنالوجی سے مزین ہے۔ نت نئی ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل ایجادات نے گھروں کو بھی سمارٹ گھر میں تبدیل کردیا ہے۔ لیکن بحث میں آگے بڑھنے سے قبل یہ جاننا ضروری ہے کہ سمارٹ ڈیوائس یا سمارٹ گھروں سے کیا مراد ہے۔
ٹیکنالوجی کی دنیا میں سمارٹ گھروں سے مراد ایسا گھر ہے کہ جس میں استعمال ہونے والے تمام اہم آلات انٹرنیٹ سےمنسلک ہوں جو کہ اس آلہ کو چلانے اور کنٹرول کرنے کا اہل ہو مثلا روشنی یا حرارت کو کس سطح تک رکھنا ہے ، یہ بھی انٹرنیٹ کے زریعے کنٹرول کیا جاسکے۔ گھروں میں استعمال ہونے والی اس ٹیکنالوجی کو ہوم آٹومیشن یا ڈموٹکس کا نام دیا جاتا ہے۔ لفظ ڈموٹکس لاطینی لفظ ڈومس سے نکلا ہے جس کے معنی گھر کے ہیں۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے گھر میں رہنے والوں کو آرام وسکون ، تحفظ ، اور انرجی کی سہولیات دی جاتی ہیں جس میں وہ گھر میں استعمال ہونے والے سمارٹ ڈیوائس کو بذات خود اپنے موبائل فون پر ایک ایپلی کیشن کی مدد سے یا کسی اور انٹرنیٹ سورس کی مدد سے کنٹرول بھی کرسکتے ہیں۔
تمام قسم کے برقی آلات ، بلب ، تھرموسٹیٹ ، تخفظاتی نظام اور آلات گھر کے اندر نصب کیے گئے ہوم آٹومیشن کنٹرولر کے زریعے چلائے جاتے ہیں جسے عام طور پر سمارٹ ہوم ہب کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ہارڈوئیر آلہ ہوتا ہے جوکہ گھر کے مرکز میں لگایا جاتا ہے۔جہاں سے وہ ڈیٹا کا سراغ لگاتا ہے اور پھر اسے منظم انداز میں پروسیس کرتا ہے۔ ان سمارٹ ہوم ہبز میں اہم ترین امازون ایکو، گوگل ہوم اور ونک ہب شامل ہیں جبکہ ان کے آلات وائی فائی، بلوٹوتھ یا پھر وائرلیس زگبی یا زی ویو سے منسلک ہوتے ہیں۔
ذندگی کے تقریبا ہر شعبہ میں جہاں ٹیکنالوجی کا عمل دخل ہے ، وہاں سمارٹ آلات بھی شامل ہوتے جارہے ہیں۔ مثال کے طور پر اپنے وقت کے بچاو اور اپنے تن آسانی کے لیے گھروں میں ایسے کئی ٹولز اور اپلائینس استعمال کیے جارہے ہیں جوکہ انسان کے حکم اور اس کی آواز پر چلتے ہیں۔ انہی آلات کو ہی سمارٹ ڈیوائس کا نام دیا گیا ہے۔
ان آلات کی سب سے اہم مثال گھروں میں استعمال ہونے والے ٹی وی ہیں جوکہ انٹرنیٹ کے ساتھ جڑے ہوتے ہیں اور یہاں تک کہ آواز اور اشاروں کی بناء پر بھی ردعمل دیتے ہیں ۔ان پر انٹرنیٹ کے زریعے اپنی من مرضی کی وڈیوز اور میوزک تک رسائی ممکن ہے۔ اسکے علاوہ سمارٹ لائٹ سسٹم بھی اہم مثال ہے۔اس ٹیکنالوجی کی بدولت ایسے لائٹ بلب ایجاد کیے گئے ہیں جوکہ دن اور رات کی مناسبت سے اپنی روشنی گھٹا اور بڑھا سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ کمرے میں موجود افراد کی ضرورت کے مطابق روشنی دیتے ہیں جسے ڈیٹیکٹر کی مدد سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔
اسی طرح سمارٹ تھرموسٹیٹ مثلا گوگل نیسٹ ، وائی فائی کے ساتھ استعمال ہوتا ہے جس کی مدد سے گھر کے درجہ حرارت کا پتہ لگایا جاتا ہے اور اسے کنٹرول میں رکھا جاتا ہے۔یہ آلات اس حد تک موثر ہیں کہ اپنے گھر کے افراد کے لہجہ کے مطابق درجہ حرارت مہیا کرتے ہیں تاکہ افراد کو زیادہ سے زیادہ پرسکون رکھا جائے۔ ساتھ ہی ساتھ سمارٹ کیمرے اور تخفظاتی نظام بھی ٹیکنالوجی کی مرہون منت ہیں۔ ان کی مدد سے مکین اپنے گھروں سے دور رہ کر بھی ان پر نظر رکھ سکتے ہیں۔ یہ سمارٹ موشن سیسنر اپنے گھر کے افراد، پالتو جانوروں اور مہمانوں کی چال پہچانتے ہیں اور کسی بھی اجنبی آہٹ پر فورا نوٹیفیکیشن بھیج دیتے ہیں جس سے گھر کے افراد چوکنا ہوجاتے ہیں۔
اسکے علاہ گھروں میں استعمال ہونے والے صفائی کے آلات بھی انسانی آواز سے چلتے ہیں اور گھر کا کونہ کونہ صاف کرنے کے بعد اپنی جگہ پر واپس چلے جاتے ہیں۔ اسی طرح سمارٹ مونیٹرز جوکہ کسی بھی قسم کی خرابی پر فورا بجلی اور پانی کی سپلائی روک دیتے ہیں تاکہ کوئی بڑا حادثہ نہ ہو۔
یہ تمام آلات گھر میں بنیادی سہولیات سے لے کر آسائش کا بھی سامان مہیا کرتے ہیں اورہم وثوق سے یہ کہہ سکتے ہیں کہ ان آلات نے انسانی زندگی کو بہت پرسکون اور آرام دہ بنا دیا ہے۔ یوں تو ان آلات کے آنے سے کئی برے اثرات بھی مرتب ہوئے ہیں مثلا سستی و کاہلی کی عادت، ہروقت بستر پر پڑے رہنے سے خرابی صحت اور اپنے کاموں کے لیے مشینوں پر مکمل انحصار سے انسان جسمانی و ذہنی دباو کا شکار ہوا ہے۔ مگر اس کے باوجود یہ آلات ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلابی حیثیت رکھتے ہیں اور ہمارے لیے حیرانی کا باعث ہیں۔ اگر ان کا استعمال بہترین انداز میں کیا جائے تو یقینا یہ آلات ہماری ذندگی میں کافی مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔