سال 2023 اپنی تمام تر رعنائیوں اور رونقوں کو ساتھ لیے بلآخر رخصت ہوگیا۔ اس سال میں زندگی نے اتار چڑھاو کے کئی مراحل طے کیے۔ یوں تو یہ سال ہر کسی کی زندگی میں خاص اہمیت کا حامل رہا مگر ساتھ ہی ساتھ اس سال کئی ایسے واقعات ہوئے جنہوں نے سال 2023 کو تاریخ میں اہم بنادیا۔ ایسے کئی تجربات و واقعات اس سال کی زینت بنے جن کی وجہ سے سال 2023 کو ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔ اس سال منفرد نوعیت کے کئی تجربات کیے گئے جوکہ اس سے قبل صرف تھیوریز کا حصہ تھے۔
سب سے اہم اور دلچسپ واقعات جوکہ پہلی بار رونما ہوئے ، کی فہرست بہت طویل ہے مگر چند ایک کا ذکر ضروری ہے۔ اس سال ورجن گیلیکٹک نے پہلی بار سیاحت کے لیے سیاحوں کو خلا میں بھیجا۔ یہ اپنی طرز کا ایک انوکھا واقع ہے۔ اس خلائی جہاز میں تین ٹکٹ ہولڈرز کو سوار کیا گیا جوکہ اگست میں اپنے خلائی سفر پر روانہ ہوئے۔نیومیکسیکو سے خلائی جہاز وی ایس ایس میں تین لوگوں کا گروپ سوار ہوا جس میں ایک اولمپین اور دو ماں بیٹی شامل ہیں۔ ورجن گیلیکٹک کا دعوی ہے کہ سینکڑوں لوگ اس خلائی سفر پر جانے کے منتظر ہیں۔ مگر ایک فرد کی ٹکٹ کی قیمت 4لاکھ 50 ہزار امریکی ڈالر بتائی جارہی ہے۔ جوکہ بہت بڑی رقم ہے۔
اسی طرح 2023 میں پہلی بار کسی ملک کی کرنسی نے امریکی ڈالر کو پیچھے چھوڑا ہے اور وہ کرنسی چینی یوآن ہے جوکہ بیرون ملک ادائیگیوں کے لیے سب سے زیادہ استعمال میں لائے گئے۔ اس کرنسی کو دنیا میں مقبول ترین اور اعلی بنانے کے لیے چینی حکومت نے بہت سے اہم اقدامات کیے ہیں۔ ایک سروے کے مطابق جاپان میں صرف دس فیصد کے علاوہ باقی تمام آبادی 80 سال کی عمر میں پہنچ چکی ہے جوکہ اس ملک میں کافی کشیدگی اور فکر کی بات ہے۔نوجوان نسل اس ملک میں بہت کم تعداد میں ہے۔جوکہ ایک اہم خبر ہے۔اسی طرح اس سال میں بھارت نے چاند تک کا کامیاب سفر کیا ہے۔ ہندوستان چاند کے جنوبی قطب کے قریب پہنچنے والا پہلا ملک بن چکا ہے۔ اگست میں ہندوستان کی جانب سے چندریان نامی خلائی جہاز خلا میں بھیجا گیا۔ یہ جہاز جنوبی قطب سے تقریبا 370 میل نیچے آیا تھا۔ چاند پر کامیاب لینڈنگ نے بھارت کو سابق سوویت یونین ، امریکا اور چین کے بعد چاند پر پہنچنے والے جہاز کو لانچ کرنے والا چوتھا ملک بنادیا۔ اس سے قبل بھارت کی طرف سے ایک مشن ناکام ہوچکا تھا۔
ایک اور انفرادی خصوصیات کا حامل کامیاب تجربہ 2023 میں کیا گیا جس کی بدولت فالج جیسے مرض کا علاج بھی ممکن بنا لیا گیا۔ فالج کے مریض کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے امپلانٹس کی مدد سے اس کا سالوں پرانا مرض ٹھیک ہوگیا۔ اور مریض دوبارہ چلنے کے قابل ہوگیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق یہ امپلانٹس مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے حامل ہیں جوکہ دماغ کے سگنلز کو ڈی کوڈ کرکے پٹھوں کو پیغام بھیجتے ہیں جس سے حرکت اور چلنے پھرنےمیں مدد ملتی ہے۔ ماضی میں ریڑھ کی ہڈی کے امپلانٹس کے تجربات کرکے بھی مطلوبہ نتائج حاصل کئے گئے مگر اس کے لیے ایک بٹن دبانا لازم تھا۔ حالیہ تجربہ میں دماغ کو شامل کرکے تجربہ کو مزید موثر اور بہترین بنادیا گیا ہے۔
سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی کامیاب تجربات کیے گئے۔چینی نجی خلائی کمپنی لینڈ اسپیس نے میتھین ایندھن سے چلنے والا راکٹ تیار کیا جوکہ جولائی 2023 میں مدار پہنچا۔ یہ تجربہ ماحول دوست معیاری ایندھن کے استعمال کے لہے کیا گیا تاکہ مٹی کے تیل پر مبنی ایندھن پر انحصار کم کیا جائے۔جوکہ زیادہ تر خلائی پروازوں میں استعمال ہوتا ہے۔ اسی طرح ناسا کے چندراایکس رے آبزرویٹری اور جیمزویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کے دیٹا کا استعمال کرتے ہوئے محققین نے کائنات کے سب سے قدیم ترین اور اب تک کے سب سے زیادہ پرانے بلیک ہول کی دریافت کی ہے جوکہ ایک اندازہ کے مطابق بگ بینگ کے تقریبا 470 ملین سال بعد وجود میں آیا اور آکاشگنگا کے بلیک ہول سے 10 گنا زیادہ بڑا ہے۔
سال 2023 میں ایسے کئی انوکھے طبی تجربات بھی کئے گئے جو یکساں اہمیت کے حامل ہیں۔ ان میں سب سے اہم تجربہ ،چوہوں کی مصنوعی طریقہ سے پیدائش کا کامیاب تجربہ ہے۔ جس میں سائنسدانوں نے اوکاسا یونیورسٹی میں پہلی بار اس نوعیت کا کوئی تجربہ کیا ہے۔ انہوں نے نر چوہوں کی دموں سے جلد کے خلیات لیے اور ان کی مدد سے انڈے پیدا کیے جنہیں مادہ چوہوں میں افزائش کے لیے داخل کیا گیا اور ان سے بچے پیدا کیے گئے۔ اس کامیاب تجربہ کے بعد سائنسدانوں کا دعوی ہے کہ اس طرز تولید سے مختلف بیماریوں اور عدم زرخیزی کے علاج میں کافی موثر مدد ملے گی۔ اسی طرح انٹارکٹیکا میں برڈ آئی لینڈ پر پرندوں اور موروں میں ایک وائرس کی تصدیق ہوئی جوکہ ان کے معدوم ہونے کا سبب بنتا ہے۔ یہ وائرس PAI H5N1 ہے اور جنگلی حیات میں اس وائرس کے خلاف کوئی مدافعت نہیں ہے۔ اسی لیے جنگلی حیات معدوم ہونے کے دہانے پر ہیں۔
ایک اہم بات اس ضمن میں کافی اہمیت کی حامل ہے کہ 1961 سے سائنسدان زیر زمین چٹانوں تک رسائی کی کئی کوششیں کرچکے ہیں مگر انہیں خاطرخواہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ مگر سال 2023 میں مئی میں بلآخر سائنسدان زیر زمین چٹانوں کے نمونے حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ اس مشن کے لیے ماہرین نے سمندری جہاز کو ایک جگہ تعینات کیا جہاں ایک بڑی چٹان سرک کر سمندری فرش کے قریب پہنچ چکی تھی۔ یہاں سے چٹان کے نمونے حاصل کرلیے گئے جوکہ سائنسدانوں کو اس تحقیق میں مدد کریں گے کہ دراصل زمین کی تہہ میں چٹانیں کس چیز کی بنی ہیں۔
ہماری سرزمین پاک کے لیے بھی 2023 کافی اہم رہا ۔لیکن سب سے اہم اور فکر طلب بات یہ رہی کہ اس سال ہماری سرزمین کا درجہ حرارت بہت بڑھ گیا ہے جوکہ ماحول اور انسانی زندگی کے لیے خطرہ کی گھنٹی ہے۔ نومبر 2022 سے لے کر اکتوبر 2023 تک ریکارڈ گرم ترین 12 ماہ رہے۔ جن میں درجہ حرارت پہلے کی نسبت کافی زیادہ رہا۔ کلائمیٹ سینٹر کے مطابق عالمی درجہ حخرارت دور صنعت سے پہلے کے ریکارڈ سے 3۔1 ڈگری سیلسئیس بڑھ گیا جو ماحولیاتی آلودگی کا باعث اور آب وہوا کے لیے مضر ہے۔
یہ تمام واقعات 2023 کے سب سے اہم اور بڑے واقعات رہے۔اس کے علاوہ بھی 2023 میں کئی تجربات اور ایجادات ہوئیں جوانسانی ترقی کی ضامن ہیں ، اور ان کا احاطہ کرنا مشکل ہے۔ یقینا آنے والا نیا سال بھی انسانی ترقی اور خوشحالی کا سال ہوگا اور اس سال میں بھی انسانی زندگی بہتر سے بہترین کی طرف گامزن رہے گی۔