نیا سال اور کرکٹ کا نیا انداز۔ سڈنی کرکٹ ٹیسٹ میچ 2024

پاکستانی کرکٹ اور کرکٹ ٹیم ہمیشہ شائقین کی توجہ کا مرکزرہے ہیں۔ نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستانی ٹیم ٹیسٹ سیریز کے لیے آسٹریلیا میں موجود ہے جہاں میچز کھیلے گئے اور فی الحال آسٹریلوی ٹیم کو دو۔ صفر سے برتری حاصل ہے۔جبکہ تیسرا ٹیسٹ میچ 3 جنوری کو سڈنی میں کھیلا جائے گا۔ پاکستانی ٹیم کو وائٹ واش کی ہزمیت سے بچنے کے لیے آخری میچ جیتنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے 11 رکنی ٹیم کا اعلان ہوچکا ہے۔ مسلسل خراب کارکردگی کی بناء پر امام الحق کی جگہ نئے کھلاڑی صائم ایوب کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ جوکہ کل میچ میں ڈیبیو کریں گے۔ان کے ساتھ ساتھ 11 رکنی اسکواڈ میں شان مسعود(کپتان) صائم ایوب،عبداللہ شفیق، بابر اعظم، سعود شکیل ، محمد رضوان ، سلمان علی آغا، حسن علی، ساجد خان ، میر حمزہ اور عامر جمال کے نام سامنے آئے ہیں۔ یہ ٹیسٹ سیریز پاکستان کے لیے اس وجہ سے بھی اہم ہے کہ یہ آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئین شپ 2025 سائیکل کا حصہ بھی ہے۔ اس سیریز میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی بہتر ہونا ضروری ہے۔ ٹیم کو اپنی بہتر کارکردگی دکھانے کا آخری موقع کل کے میچ کی صورت میں مل رہا ہے جو ان کے لیے جیتنا بہت ضروری ہے۔

نئے سال کے اس موقع پر قومی کرکٹ ٹیم انتھونی البانیز کی مہمان بنی ۔وزیراعظم انتھونی البانیز نے آسٹریلین کرکٹ ٹیم اور پاکستانی کرکٹ ٹیم کے اعزاز میں تقریب کا اہتممام کیا جس میں قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں سمیت پی سی بی کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف ، چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیرنے تقریب میں شرکت کی۔ ساتھ ہی ساتھ آسٹریلوی ٹیم کے حکام نے بھی تقریب میں شمولیت اختیار کی۔انتھونی البانیز نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی شاندار پرفارمنس کو سراہا اور ان کی خوب تعریف کی۔ انتھونی کا کہنا تھا کہ مہمان ٹیم نے اس دورہ میں اچھی کرکٹ کھیلی ہے اور خصوصا میلبرن ٹیسٹ میں ٹیم کی پرفارمنس قابل دید رہی ہے۔اور ساتھ ہی اس امید کا اظہار بھی کیا کہ کہ ٹیم آئندہ آنے والے سڈنی ٹیسٹ میں بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرےگی۔اور شائقین کرکٹ کو ایک اچھا میچ دیکھنے کو ملے گا۔ تقریب میں قومی کرٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے آسٹریلوی وزیراعظم کو شاندار دعوت پر شکریہ ادا کیا اور دونوں ٹیموں کے مثبت رویے کی تعریف بھی کی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کے دورے میں کھلاڑیوں کو اپنے ملک کے سفیر کا کردار ادا کرنے کا موقع ملتا ہے اور وہ پرامید ہیں قومی کرکٹ ٹیم شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔

یاد رہے کہ پاکستان اور آسٹریلوی ٹیم کے درمیان اگلا میچ 3 جنوری کو کھیلا جائے گا۔حسب روایت اس میچ کوبھی پنک ٹیسٹ کا نام دیا گیا ہے۔اس ہوم گراونڈمیں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ کو پنک ٹیسٹ کا نام سابق آسٹریلوی فاسٹ بولر گلین میگرا کی اہلیہ کی ناگہانی موت کی یاد میں دیا گیا ہے۔جوکہ 2008 میں بریسٹ کینسر کی وجہ سے چل بسی تھیں۔اسی وجہ سے آسٹریلیا بھر میں چھاتی کے سرطان کے بارے میں شعور اور آگاہی پیدا کرنے کے لیے کافی پروگرام منعقد ہوئے اور میگرا اور انکی اہلیہ کی مشکلات کی یاد میں سڈنی میں ہونے والے ٹیسٹ میچ کو پنک میچ کا نام بھی دیا گیا۔ ٹیسٹ میچ کی دونوں ٹیموں نے گلابی رنگ کی ٹوپیاں پہن کر تصاویر بنوائیں اور وہ دوران میچ بھی اسی رنگ میں ٹوپیاں پہنے ہوئے نظرآئیں گے۔

اس کے علاوہ ،آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے اوپنر ڈیوڈ وارنر نے گزشتہ دنوں میں پاکستان کے ساتھ سیریز کے اختتام پر ٹیسٹ کرکٹ کو الوداع کہنے کا اعلان کیا تھا۔ حال ہی میں ڈیوڈ کی جانب سے ون ڈے کرکٹ کو خیرباد کہنے کا اعلان بھی ہوا ۔ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے فیصلے سے بے حد خوش ہیں اور اپنا زیادہ تر وقت اپنی فیلمی کے ساتھ گزارنا چاہتے ہیں ۔  شائقین کرکٹ اور ان کے مداحوں کو وہ ٹی ٹوینٹی فارمیٹ میں اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے نظر آئیں گے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ جنوری 3 کو سڈنی میں کھیلا جانے والا میچ وارنر کے کیریئر کا آخری میچ ہوگا۔

کرکٹ کی دنیا میں ایک اور اہم خبر اس وقت سوشل میڈیا پر سرخیوں میں ہے۔ قومی کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر اور سابق کرکٹر محمد خفیظ جوکہ کھلاڑیوں کے ڈسپلن اور ان کی فٹنس پر تبصرے کرتے ہوئے نظر آتے رہتے ہیں، حال ہی میں اپنے ڈسپلن میں پابندی وقت سے چوک گئے جس کے نتیجہ میں انہیں جہاز میں سوار ہونے سے روک دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق محمد حفیظ کو اپنی اہلیہ کے ہمراہ میلبرن سے سڈنی کے لیے ٹیم کے ساتھ روانہ ہونا تھا۔ دونوں کی سیٹس ہوچکی تھیں مگر ائیرپورٹ پر پہنچنے میں تاخیر کر دی۔ اور عملے نے انہیں دیر سے آنے کی وجہ سے جہاز میں سوار ہونے سے روک دیا۔ اسکے بعد محمد حفیظ اپنی اہلیہ کے ہمراہ دوسری فلائیٹ لے کر سڈنی پہنچے۔واضح رہے کہ حفیظ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں پر کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر جرمانوں کی عائدگی کا اعلان کرچکے ہیں اور ڈسپلن پر ان کی جانب سے ہمیشہ ٹیم کوتنقید کا سامنا رہا ہے مگر بذات خود ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے پر حفیظ اور انتظامیہ خاموش ہیں۔

اسی طرح پاکستانی ٹیم کے کوچ اور کپتان کی جانب سے پاکستانی ہارڈ ہٹنگ بلے باز فخرزمان کی بیٹنگ پوزیشن میں تبدیلی کی گئی ہے اور انہیں ون ڈاون یا ٹو ڈاون کھیلنے کی ہدایت کی گئی ہے جوکہ بطور اوپنر ان کے بیٹنگ اسٹائل سے بلکل مختلف ہے۔مگر فخر زمان نے اس تبدیلی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ کوچ اور کپتان کی جانب سے کی گئی تبدیلی پر مطمئین ہوں۔کسی بھی ٹیم کے لیے مقابلہ ضروری ہے ،یہ اچھی بات ہے کہ ٹیم میں ایک جگہ کے لیے چھ کھلاڑی دستیاب ہیں ۔میں نے ہمیشہ اوپننگ کی ہے مگر حالات کے پیش نظر مجھے ون ڈاون یا ٹوڈاون کی ہدایت کی گئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جہاں کہا جائے گا کھیلنے کوتیار ہوں۔

شائقین کرکٹ دونوں ٹیموں کے درمیان اس ٹیسٹ میچ کے لیے کافی پرامید ہیں۔ امید ہے کہ کل سڈنی کے میدان مین ایک اچھا میچ دیکھنے کو ملے گا۔

Leave a Comment