پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی شخصیات آئے دن سوشل میڈیا پر سرخیوں میں رہتی ہیں ۔ اکثر اوقات صارفین کی جانب سے داد و تحسین ہوتی ہے ، لیکن کئی اداکاروں کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کا سامنا رہتا ہے۔ حال ہی میں اداکارہ حرا عامر نے اپنی تصاویر اپ لوڈ کیں۔ اور اپنے لباس کی وجہ سے صارفین کی کڑی تنقید کی زد میں آگئی۔ اداکارہ مالدیپ میں چھٹیاں گزاررہی ہیں اور سیر و سیاحت سے لطف اندوز ہورہی ہیں جس کی تصاویر وہ سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتی رہتی ہیں۔ گزشتہ روز اداکارہ نے اپنی ایک تصویر شئیر کی جس میں انہوں نےسلیو لیس سفید شرٹ اور بلیوشارٹس پہنے ہوئے تھے۔ تصویر پر صارفین نے گہرے غصہ کا اظہار کیا۔ کسی نے لکھا کہ کچھ شرم کرو اور کہیں سوال کیا گیا کہ کیا آپ مسلمان ہیں ۔ اس کے علاوہ اداکارہ کو شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔
اداکارہ میرے ہمسفر، جیسی آپکی مرضی اور میرے ہی رہنا جیسے مشہور ڈراموں میں کام کرچکی ہیں اور لوگوں سے داد وصول کرچکی ہیں۔ اسی طرح اداکارہ ماورا حسین نے اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر اپنے گھر سے ایک وڈیو پوسٹ کی جس میں وہ اپنے گھر میں کرسمس کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور درخت سجا رہی ہیں۔ پوسٹ میں انہوں نے عیسائیوں کو کرسمس کی مبارکباد دی اور نیک تمناوں کا اظہار کیا۔ جس پر صارفین نے اداکارہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔ اور اداکارہ کو قرآن اور اسلامی تعلیمات کا بغور مطالعہ کرنے کی تلقین کی۔ سخت تنقید پر ردعمل کے طور پر اداکارہ نے اپنے دفاع میں لکھا کہ انہوں نے اقلیتوں کو اپنائیت کا احساس دلانے کے لیے پوسٹ کی۔ عقیدہ دل میں ہوتا ہے۔ اس کا پوسٹ سے کوئی تعلق نہیں۔
اس کے علاوہ، گزشتہ دنوں میں پاکستان ڈرامہ اور فلم انڈسٹری کے لیے قوانین مقرر کیے گئے جن میں ایک سندھ ایکٹر رائیلٹی آرڈینینس کے نام سے اور دوسرا قانون چلڈرن ڈرامہ انڈسٹری آرڈینینس کے نام سے طے ہوا۔ ان قوانین کا مقصد اداکاروں اور چائلڈ آرٹسٹس کے حقوق متعین کرنا اور ان کے اوقات کار کا تعین کرنا ہے۔ وزیر ثقافت جنید علی شاہ کے مطابق ان قوانین کا مقصد بچوں کے اوقات کار متعین کرنا ہے۔ یعنی اسکول کے اوقات میں بچوں کو کام پر نہیں بلایا جائے گا اور نہ ہی بچے اس وقت میں شوٹنگ کے لیے آئیں گے۔ مزید یہ کہ بچوں کو رات دیر تک شوٹنگ کے کیے نہیں روکا جائے گا اور نہ ہی رات دیر کوئی ریکارڈنگ کی جائے گی۔ بچوں کے اداکاری اور شوٹنگ کے مخصوص اوقات ہوں گے۔ اور خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سخت سزائیں اور جرمانے عائد کئے جائیں گے۔ یہ قوانین مقرر کرنے کا مقصد بچوں کی تعلیم و صحت پر مکمل توجہ دینا ہے تاکہ کام کی وجہ سے بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو۔
اسی طرح سینیئر اداکاروں کے لیے رائیلٹی کا بھی حق مقرر کیا گیا ہے۔ معاہدوں سے متعلق کسی بھی قسم کی شکایت کی سماعت کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔کمپنی فلم یا ڈرامہ انڈسٹری اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور کسی بھی دوسرے زریعہ سے منافع میں سے فنکار کے لیے رائیلٹی بھی دینے کی پابند ہوگی۔ اور ان تمام باتوں کی پابندی بھی لازم ہے ۔کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کی صورت میں پروڈکشن اور انڈسٹری سزا کی حق دار ہوگی۔
سوشل میڈیا پر ایک اور اہم خبر صارفین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے ۔ اداکارہ نور بخاری جوکہ پاکستان فلم انڈسٹری کا جانا مانا نام ہیں،نے سیاست میں شمولیت کا اعلان کردیا ۔ اداکارہ نے چند ذاتی وجوہات کی بنا پر فلم انڈسٹری کو خیرباد کہا اور گزشتہ کئی سالوں میں اداکارہ کو فلمی دنیا میں نہیں دیکھا گیا۔ حال ہی میں اداکارہ کی جانب سے سیاست میں شمولیت کا اعلان کیا گیا جوکہ مداحوں اور فلمی دنیا کے ستاروں کے لیے کافی چونکا دینے والی خبر تھی۔اداکارہ استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما عون چوہدری کی اہلیہ ہیں اور انہوں نے استحکام پاکستان پارٹی کی جانب سے ہی کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ وہ آئندہ الیکشن کا حصہ بنیں گی۔ انہوں نے لاہور میں مخصوص نشست کے لیے کاغذات جمع کرادیئے ہیں۔
اس سے قبل انتخابات میں شمولیت کا اعلان گلوکار اور سوشل میڈیا اسٹار چاہت فتح علی خان بھی کرچکے ہیں جنہوں نے لاہور کےحلقہ 128 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ اور قومی اسمبلی کے لیے بطور آزاد امیدوار الیکشن لڑنے کا اعلان کیا۔ یاد رہے کہ چاہت فتح علی سوشل میڈیا پر اپنے اترنگے انداز اور گانوں کی وجہ سے مقبول ہیں اور شائقین کی بڑی تعداد ان کے حق میں ہے۔
عام انتخابات فروری 2024 میں ہوں گے۔ جس کی تیاریاں ابھی سے زور و شور سے کی جارہی ہیں۔