جدید ایجادات اور اختراعات نے دنیا کا نقشہ بدل دیا ہے۔ گزشتہ پچیس سالوں میں ٹیکنالوجی کے میدان میں حیرت انگیز انقلاب برپا ہوا ہے۔ جس نے انسانی زندگی کو مزید بہتر اور آسائشات سے مزین کردیا ہے۔ علم، معلومات اور انٹرٹیمنٹ کے بہترین مواقع ٹیکنالوجی کی مرہون منت ہیں ۔ نت نئی ایجادات نے دنیا بھر کے ممالک کی سیاسی ، معاشی اور سماجی ترقی میں فعال کردار ادا کیا ہے۔ موبائل فونز اور انٹرنیٹ کی سہولت نے لوگوں کو ایک دوسرے سے جوڑدیا ہے اور فاصلے کم کردئے ہیں ۔ انٹرنیٹ کی بدولت ہر شخص بااختیار ہوگیا ہے۔
اکیسویں صدی میں کئی ایسی ایجادات ہوئیں ہیں جن کی وجہ سے اگر اسے ٹیکنالوجی کا عہد کہا جائے تو بےجا نہ ہوگا۔ انہی ایجادات میں چند ایسی ہیں جو دنیا میں مقبول ترین ہوئیں مثلًا ۲۰۰۱ء میں متعارف کیا جانے والا ایپل آئی پوڈ نوجوانوں میں بے حد مقبول ہوا۔ یوں تو ایم پی تھری کی ایجاد بہت عرصہ قبل ہوئی ہے مگر ایپل آئی پوڈ کے اس حیران کن ورژن میں آئی ٹیون سافٹ وئیر شامل کردیا گیا جوکہ ٹیکنالوجی کی دنیا میں تہلکہ خیز ایجاد تھی۔ اسکی خاص بات یہ ہے کہ اس میں گانوں کی لمبی فہرست رکھی جاسکتی ہے، اور اس کا دلکش ڈیزائن بھی اسکی مقبولیت کی اہم وجہ ہے۔
اس کے علاوہ فائرفوکس کی ایجاد نے بھی نوجوان نسل کو بے حد متاثر کیا۔یہ پہلا ویب براؤزر تھا جس نے مائکروسافٹ کے مدمقابل اپنی جگہ بنائی۔ ۲۰۰۲ء میں فائرفوکس کے آنے کے بعد ونڈوز کے صارفین بڑی تعداد میں اسکی طرف متوجہ ہوئے کیونکہ یہ پہلا مفت اور اوپن سارس براؤزر تھا۔ اس کے بعد ویب کروم براؤزر کی وجہ سے فائیرفوکس کی اہمیت تھوڑی کم ہوگئی۔
ٹیکنالوجی کی ایک اور اہم ایجاد فیسبک ایپلی کیشن تھی جسے ۲۰۰۴ میں صارفین کے لیے پیش کیا گیا ۔ بلاشبہ یہ سوشل نیٹ ورک طرز میں پہلی ایپ نہیں تھی مگر اسے لوگوں کی توجہ نے اس قدر مقبول بنادیا کہ لوگ باقی تمام ایپلی کیشنز کو بھول گئے۔اس کے آسان اور مفید فیچرز نے فیسبک کے استعمال کو بے حد مقبول بنادیا ۔ شروعات میں صرف یونی ورسٹی کے طالبعلموں کے زیراستعمال تھی مگر گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ عوام میں یکساں مقبول ہوئی۔
۲۰۰۵ء میں یوٹیوب کے آنے سے فیسبک کی اہمیت تھوڑی ماند پڑگئی۔ یوٹیوب لوگوں کے لیے انٹرٹیمنٹ کے ساتھ ساتھ معاش کا زریعہ بھی بن گئی۔ اس ایپ پر ہرعام انسان اپنے خیالات کے مطابق وڈیوز، میوزک، خبریں اور ہر طرح کے پرلطف فوٹیجز بنا کر لوگوں کے سامنے پیش کرسکتا ہے۔ اور اس طرح تمام لوگ ایک دوسرے سے جڑجاتے ہیں۔
اسکے علاوہ ۲۰۱۹ ء کی بہترین ایجادات میں کچھ ایسے آلات بھی شامل ہیں جن کی بدولت انسانی زندگی کافی حد تک بہتر ہوگئی ہے۔ ان آلات نے لوگوں کو اپنی کمزوریوں سے لڑنے اور اپنی زندگی میں آگے بڑھنے کی ترغیب دی ہے۔ ایسے ہی مفید آلات میں سے ایک بولتی عینک کی ایجاد ہے۔ یہ ایسے لوگوں کے لیے بنائی گئی جن کو بصری مشکلات کا سامنا ہے۔آلہ مصنوعی ذہانت کا حامل ہے جس کی بدولت مختلف کرنسیوں اور چہروں کی پہچان ممکن ہے ، اس کے علاوہ تحاریر ، مختلف متون اور بارکوڈز سے معلومات پڑھنے کے صلاحیت کا حامل بھی ہے۔ اس ایجاد سے وہ تمام لوگ مستفید ہوسکتے ہیں جو پڑھنے میں مشکل کا شکار ہوتے ہیں اور وہ لوگ بھی جو دیکھنے کی صلاحیت سے محروم ہیں ۔
اسی طرح ایک اور ایجاد اسمارٹ چھڑی کی ایجاد ہے جو معذور افراد کو چلنے میں کے لیے بنائی گئی۔ اس ایجاد نے لوگوں کی زندگی پربہت مثبت اثر ڈالا ہے۔ اس ایجاد کے پس منظر میں سیلان نامی ایک شخص کی کہانی کارفرما ہے جو چند عرصہ قبل اپنے ہوٹل کی تلاش میں چلتے ہوئے ایک پول سے ٹکرا کر زخمی ہوگیا تھا۔ اس کے بعد اس نے اپنی حیران کن ایجاد سے لوگوں کو چونکا دیا جسے اس نے WEWALK ” “ کا نام دیا۔ یہ ایک اسمارٹ چھڑی ہے جو چلتے ہوئے راستے میں آنے والی رکاوٹ اور پتھروں کا پتہ چلاتی ہے ۔ بلوٹوتھ کے زریعے فون کی مختلف ایپلیکیشنز اور گوگل کے نقوش سے منسلک یہ چھڑی اپنے آپ میں حیران کن تجربہ ہے۔ جوکہ پچیس کروڑ سے زائد نابینا اور معذور افراد کا سہارا بن رہی ہے۔ کمزور نظر والے افراد بھی اس کا سہارا لے کر اپنے نقل و حمل کو آسان بنانے کو ترجیح دیتے ہیں۔
یہ ایجادات اور اس قسم کی لاکھوں مزید ایجادات انسانی زندگی کے لیے کافی فعال ثابت ہوئی ہیں جوکہ انسان کے طرز ذندگی کو مثبت انداز میں متاثر کرتی ہیں۔ ان ایجادات کی بدولت طرز ذندگی مزید نکھر گیا ہے۔ یہ سب ٹیکنالوجی کی ہی مرہون منت ہے کہ لوگ اپنی محرومیوں کی وجہ سے گھر کی چاردیواری میں قید ہونے کی بجائے دنیا میں گھوم پھر رہے ہیں اور اپنی زندگی ایک نارمل انسان کی طرح گزارنے کے قابل ہوسکے ہیں۔ ٹیکنالوجی کے ان مثبت اثرات کی بناء پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ٹیکنالوجی زندگی کے لیے بہت کارگر ہے اور انسانی ترقی کی ضامن ہے۔