سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی کھانے پینے کے اطوار بدل جاتے ہیں۔ غذائیں موسم کی مناسبت سے بدل لی جاتی ہیں۔ بازاروں میں بھی سرد موسم کی سوغاتیں نظر آنے لگتی ہیں۔ لیکن ان سب غذاوں کے ساتھ ساتھ خشک میوہ جات قدرت کا بہترین تحفہ ہیں۔ یہ میوہ جات سرد موسم میں خاص طور پر استعمال کیے جاتے ہیں۔کیونکہ ماہرین صحت کے مطابق خنک موسم میں جو کچھ کھایا جاتا ہے وہ جسم کو لگتا ہے، اس موسم میں نظام انہضام تیز ہوجاتا ہے۔اس لیے اس موسم میں خشک میوہ جات کا استعمال کرنا چاہئے کیونکہ یہ اپنے اندر وہ تمام غذائی اجزا رکھتے ہیں جو جسم میں توانائی اور تازہ خون بنانے کے لیے ضروری ہیں۔ یوں تو خشک میوہ جات میں بہت سے انمول میوے شامل ہوتے ہیں مثلا بادام، پستہ ، اخروٹ ، کاجو، مونگ پھلی، چلغوزے، خوبانی ، ناریل ، کشمش،انجیر اور دیگر میوے۔ یہ سب میوے غذائی اور طبی اعتبار سے اہم ہیں اور انسانی صحت کے لیے نہایت فائدہ مند ہیں۔ یہ جسم کے درجہ حرارت کو بڑھانے اور موسم سرما کے مضر اثرات سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ان کا متناسب استعمال انسانی جسم کو مضبوط اور توانا بناتا ہے۔غذائی اہمیت کے پیش نظر ڈاکٹرز انہیں "قدرتی کیپسول” بھی کہتے ہیں اور اکثر کو مغزیات کا درجہ دیتے ہیں۔
یوں تو تمام خشک میوہ جات ہی اہم ہیں لیکن بادام کو سب سے ذیادہ مقبولیت حاصل ہے۔ خشک میوہ جات میں بادام سب سے ذیادہ پسندیدہ اورکھایا جانے والا میوہ ہے۔بادام کے خوش ذائقہ اور پرلذت ہونے کی وجہ سے اس کو مختلف پکوانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ کسی بھی ڈش میں بادام کی شمولیت اس پکوان کو شاہانہ شان عطا کر دیتی ہے۔ مغلیہ دور میں شاہوں کے دسترخوانوں پر بادام کے بغیر کھانوں کا تصور بھی نہیں ہوتا تھا۔ شاہی میٹھے کھانوں میں بادام کا استعمال عام ہوتا تھا۔ اسکی غذائیت کے اعتبار سے بادام کو خشک میوہ جات کا بادشاہ بھی کہا جاتاہے۔
بادام غذائیت کے اعتبار سے بھرپور نشونما کے حامل ہیں۔ قدرت نے مٹھی بھر باداموں میں صحت کا راز چھپا رکھا ہے۔ باداموں کی مشہور اقسام میں کاغذی اور کاٹھا شامل ہیں۔ ان کی پشاوری ، کابلی اور کئی قسمیں مارکیٹ میں دستیاب ہوتی ہیں۔ بادام میں غذائی اجزاء کی کثرت ہوتی ہے اور اس کا استعمال صحت کے لے بے حد سودمند ہے۔ یہ کیلشیم سے بھرپور ہوتا ہے اور دماغ ، جگر اور آنتوں کے امراض میں بے حد مفید ہے۔ آپ نے بزرگوں سے کئی بار سنا ہوگا کہ بادام کھانے سے دماغ تیز ہوتا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق بادام قوت خافظہ،دماغ اور بینائی کے لیے نہایت مفید ہے۔ اس میں موجود وٹامن اے، وٹامن بی ، روغن اور نشاستہ اعصاب کو طاقتور بناتا ہے۔ ماہرین غذائیت کے مطابق بادام کی سو گرام گری میں 254 ملی گرام کیلشیم ، 2.4 ملی گرام فولاد ، 475 ملی گرام فاسفورس موجود ہے۔ عام رائے ہے کہ بادام میں موجود چکنائی دل کے امراض کے حامل لوگوں کے لیے نقصان دہ ہے مگر تحقیق کے مطابق یہ بتایا گیا ہے کہ بادام خون میں کولسٹرول لیول کو کم کرتا ہے ، اس طرح بادام کا استعمال دل کے امراض میں بھی فائدہ مند ہے۔ اور اس کے متناسب استعمال سے دل کے امراض میں مبتلا ہونے کے امکانات بھی کم ہوجاتے ہیں۔
بادام میں پروٹین بھی کثیر پایا جاتا ہے اس کے علاوہ فائبر، کیلشیم، میگنیشیم ، پوٹاشیم، اور دیگر اینٹی آکسیڈینٹس پائے جاتے ہیں۔ جوکہ جسم کی نشونما اور طاقت کے لیے اہم ہیں۔ سردیوں کی خنکی کی وجہ سے اکثر افراد جلد کے مسائل کا بھی شکار ہوجاتے ہیں۔ موسم سرما کی خشک ہوا جلد کو کھردری اور بے جان بنا دیتی ہے۔ جو ذہنی تناو کا بھی سبب بنتا ہے۔ بادام میں وٹامن ای اور اینٹی آکسیڈینٹس کی موجودگی جلد کو صحت مند بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ خاص طور پر جلد میں چمک پیدا ہوجاتی ہے اور تناو بھی پیدا ہوتا ہے جس کی وجہ سے جلد میں مزید نکھار محسوس ہوتا ہے۔ بادام بھگو کر کھانے سے اس کے فوائد مزید بڑھ جاتے ہیں۔بادام میں فائبر ، اومیگا 3 اور اومیگا 6 فیٹی ایسڈز موجود ہوتے ہیں۔اس کی جلد میں ایک اور خاص عنصر موجود ہوتا ہے جو جسم میں غذائی انجذاب کو کم کرتا ہے اس لیے اکثر طبیب بادام کو بھگو کر کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس سے جسم و دماغ کا ذیادہ قوت ملتی ہے اور جلد بھی تروتازہ ہوجاتی ہے۔ ان تمام غذائی خصوصیات کے پیش نظر لوگوں کو اپنی متوازن غذا میں بادام کو شامل رکھنا چاہیئے تاکہ صحت مند اور خوشحال ذندگی بسر کی جاسکے۔