بھارت کو ہوم گراونڈ میں بدترین شکست کا سامنا ، بھارتی شائقین میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی۔
احمد آبار نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میچ کا حال کچھ یوں ہوا کہ ہزاروں کے مجمعہ کو جیسے سانپ سونگھ گیا۔آسٹریلوی کھلاڑیوں کے چھکے اور چوکے شائقین کے جزبوں پر اوس بن کر گرے اور وہ ساکت دیکھتے رہ گئے۔ آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بھارت کو بیٹنگ کی دعوت دی اور میدان میں زبردست بولنگ اٹیک کر کے بھارتی ٹیم کی بیٹنگ لائن درست کر دی۔ پوری ٹیم 240 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ اس کے بعد انڈین ٹیم کی بولنگ کا جادو بھی نہ چل سکا ، آسٹریلیا نے بھارت کا ہدف صرف 43 اوورز میں ہی 4 وکٹوں کے نقصان پر با آسانی حاصل کر لیا۔
ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کرنے والے آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز کا دعوی تھا کہ میگا ایونٹ کی ٹرافی اٹھانے کے لیے پرعزم ہیں ، ہماری کوشش ہوگی کہ میچ میں کامیابی سمیٹ کر شائقین کو حیران کر دیں۔” جس کا عملی ثبوت دیتے ہوئے ٹیم نے میدان میں بھارتی ٹیم کو دھول چٹا کر شائقین کو ہکا بکا کر دیا۔ بھارتی ٹیم کی شکست پر شائقین کا شدید ردعمل سامنے آیا۔ مہمان خصوصی کی نشست سنبھالے ہوئے نریندر مودی جی آسٹریلوی کپتان کو انتہائی بے دلی کے ساتھ ٹرافی تھما کر یہ جا وہ جا ہو گئے۔ ہزاروں کے مجمعہ نے چند ہی منٹوں میں گراونڈ ویران کردیا۔ اس عالمی ایونٹ میں ناقابل شکست دکھائی دیتی انڈین ٹیم بھی اس بڑی ہار پر آبدیدہ دکھائی دی۔بھارتی کھلاڑیوں کو یوں روتا دیکھ کر شائقین میں سے کئی لوگ اپنے جزبات پر قابو نہ رکھ پائے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق آندھرا پردیش کے شہر تروپتی سے تعلق رکھنے والا 32 سالہ سافٹ ویئر انجینئر جیوتی کمار یادیو بھارتی شکست کے بعد کپتان روہت شرما کی آنکھوں میں آنسو دیکھ کر افسردہ ہوا، اسی غم میں اسے اچانک دل کا دورہ پڑا اور وہ زمین پر گر گیا۔ رپورٹس میں بتایا گیا کہ دوست اسے فورا ہسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹرز نے موت کی تصدیق کر دی اور موت کی وجہ دل کا دورہ پڑنے کو قرار دیا۔
انڈین ٹیم کی بدترین شکست کے بعد انڈین ٹیم، سابق کھلاڑیوں اور بھارتی شائقین کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے کڑے ردعمل کا سامنا ہے۔ کروڑوں کرکٹ فینز نے انڈین ٹیم اور ان کے مداحوں کا مزاق اڑایا اوران کے لیے کئی پوسٹس اور میمز اپلوڈ کیے گئے۔ بھارتی کرکٹر عرفان پٹھان کو عوام نے آڑے ہاتھوں لیا۔ عرفان پٹھان نے افغانستان کے ہاتھوں پاکستان کی شکست پر ناچ کر جشن منایا تھا جس کی وڈیو سوشل میڈیا پر کئی دن گردش کرتی رہی۔ بھارت کی شکست کے بعد پاکستانی سابق کرکٹرز اور شائقین کی جانب سے ڈانس ویڈیوز عرفان پٹھان کے نام کی گئیں۔ سوشل میڈیا پر مزاحیہ انداز میں خاموشی کا اعلان کیا گیا تاکہ پڑوسیوں کے گھروں میں ٹی وی ٹوٹنے کی آوازیں سنی جا سکیں۔
بھارت کو اپنی بے دلی اور آسٹریلوی ٹیم کی جیت پر سپورٹس مین سپرٹ نہ دکھانے پر بھی تنقید کا نشانہ بننا پڑا۔ تمام کرکٹ ٹیموں کے کھلاڑیوں اور ماہرین کرکٹ کی جانب سے ٹویٹ کیے گئے۔ جن میں انڈین شائقین کو اور کھلاڑیوں کو برا بھلا کہا گیا۔اور آسٹریلوی ٹیم کو داد دی گئی۔ ٹوئٹر ، فیسبک ، انسٹاگرام اور سنیپ چیٹ وغیرہ پر #well deserved winners #karma
#congratulations Australia جیسے ٹرینڈز چلتے رہے۔ یوں بھارتیوں کے لیے موسیقی کی دھنوں ، ڈھول کی تھاپ اور جوشیلے انداز میں شروع کیے گئے ورلڈ کپ کا انجام مایوس کن اور انتہائی دل خراش ہوا جو ان کے لیے کسی ڈراونے خواب سے کم نہیں ہے۔